Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 4
Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 4
"بھایان یہ منسا کی ڈین اوہ سوری بہن ہے۔"
وہ مصنوعی کھسیاتے ہوئے بولی تو مناہل نے کینہ طور نظروں سے اس کی سمت دیکھا۔جیسے اس کا بھودا مذاق بلکل بھی پسند نہ آیا ہو۔
"ہیلو مائی سیلف مناہل۔"
وہ عرشمان کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے لبوں پہ دلکش مسکراہٹ سجائے بولی لیکن اس کی حرکت پہ عرشمان کے چہرے سے مسکراہٹ لمحے بھر میں غائب ہوئی۔آنکھوں میں سرد سا تاثر ابھر آیا۔
ایک تو اس کا عریاں لباس اسے کسی صورت بھی قابل قبول نہیں لگا تھا سونے پہ سہاگا اس کا بولڈ انداز۔اس کی آنکھیں باقاعدہ جلنے لگی۔
اسے ہمیشہ سے ہی ایسی لڑکیاں ناپسند رہی تھی جو ایسی پارٹیز کیلیے اپنی تہذیب بھول جائیں۔
بڑی مشکلوں سے اس نے اپنے اکھڑ انداز پہ قابو پایا
اور ایک غلط نگاہ منسا پہ ڈالی جو پریشانی سے نظریں جھکائے انگلیاں چٹخانے میں مصروف تھی۔ اس کیلیے یہ بات حیران کن تھی کہ ان دونوں کے درمیان خون کا رشتہ ہے لیکن تمام باتوں کو ذہن سے جھٹکتے وہ دوبارہ مناہل کی سمت متوجہ ہوا۔
" آئی ایم سوری میں لڑکیوں سے ہاتھ ملانا قطعی پسند نہیں کرتا۔اور نہ ہی مجھے ایسی لڑکیاں اپنی جانب راغب کرسکتی ہیں۔لیکن میرے خیال سے یہ شوق آپ کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہے پہلے ہاتھ ملانا اور اپنی ان سوکالڈ حرکات سے سب کو اپنی جانب متوجہ کرنا۔ویسے میری ایک بات ہمیشہ یاد رکھیے گا ہمیشہ ایسی لڑکیاں کسی کا دل وقتی طور پر تو بہلا سکتی ہیں لیکن کسی کے دل میں عزت بھرا کوئی مقام حاصل نہیں کرسکتی۔سوچیے ذرا اس سے بڑی گالی اس کیلیے کیا ہوگی۔
وہ اپنے مخصوص ٹھنڈے لہجے میں بولتا اس پہ ایک سرد کڑی نگاہ ڈالتا باقی سب سے معذرت کرتا وہاں سے نکلتا چلا گیا۔ جبکہ اس کی حرکت پہ مناہل اہانت کے احساس سے مٹھیاں بھینچ کر رہ گئی۔
"میں اُڈی اُڈی جاواں ہوا دے نال قسمیں ٹھنڈ پہ گئی سینے میں بڑی آئی مس لیڈی ڈیانا ہنہہ۔"
لائبہ اپنے منہ کے زاویے بگاڑتے ہوئے بولی اور خود ہی قہقہہ لگا کر ہنس دی۔