Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Last Episode 14

Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Last Episode 14

Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Last Episode 14

Novel : Shiddat E Talab 
Writer Name : Suneha Rauf
Category : Kitab Nagri Special

بولو؟

"کہاں ہو؟ تمہارا دماغ درست ہے۔۔۔۔تمہاری بیوی کتنی تکلیف میں ہے وہ آخری بار تم سے ملنا چاہتی ہے۔۔۔۔اور حازق کو کہاں چھوڑا ہے؟" ایک ساتھ کئی سوال باسط نے کیے تھے۔

آ رہا ہوں۔۔۔۔وہ کہتا وہاں دوبارہ پہنچا۔۔۔۔منجھلا سا حلیہ، سخت آنکھیں اور بھینچے ہونٹ۔۔۔۔وہ ضبط کے آخری مراحل پر تھا۔

باسط اور رباب کو لگا وہ کسی بھی پل پھوٹ پھوٹ کر رو دے گا۔۔۔۔یا شاید اسے رونا ہی چاہیے تھا جس کی بیوی اس حال میں تھی اور بیٹا۔

وہ اندر داخل ہوا تو اس کی آنکھیں بند تھی وہ خاموشی سے جا کر وہاں بیٹھ گیا۔۔۔

دل میں ہزار چیزیں ایک ساتھ چل رہی تھیں۔۔۔اسے اسی وقت ملتان کے لیے نکلنا تھا۔۔۔

لیکن۔۔۔۔

بستر پر پڑا وہ وجود۔۔۔!

اس کے بالوں پر بوسہ دیتا وہ جانے لگا جب وہ آنکھیں کھولے اسے دیکھنے لگی۔۔۔

در۔۔۔۔دری۔۔۔۔درید۔۔آخری۔۔

یہاں سب کام چھوڑ کر میں تمہاری یہ فضول بکواس سننے نہیں آیا ربائشہ درید یزدانی۔۔۔۔وہ خشک لہجے میں دھیمے سے بولا تو اس کی آنکھ سے آنسو ٹوٹ کر گرا۔

مجھ سے محب۔۔۔محبت۔۔۔۔۔

اپنی محبتوں کے واسطے مجھے مت دو۔۔کیونکہ تم محبت کیے جانے کے قابل ہو یا نہیں یہ خود سے پوچھو۔۔۔

میرے بیٹے کو اس حال میں تم نے پہنچایا اور میری بیوی کو یہاں لانے والی بھی تم ہو۔۔۔۔۔وہ سفاک بنا تھا بنا اس کی حالت کی پرواہ کیے۔

میں مر۔۔۔۔

مرنا نہیں ہے تمہیں ابھی۔۔۔۔اپنے بیٹے کی حالت کو دیکھ لینا۔۔۔تم پر بہت سے ادھار ہیں میرے وہ اتار دینا پھر میری بلا سے۔۔۔

وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔۔۔اس کا تنفس بگڑنے لگا لیکن سامنے والا ظالموں کی طرح بیٹھا رہا۔

"اگر کبھی مجھ سے ایک پل کے لیے بھی محبت کی ہے نا درید یزدانی تو مجھے میرا بیٹا چاہیے اگلے چوبیس گھنٹوں میں" وہ اپنا سارا زور لگاتی چیخی تھی۔

درید کھڑا ہوا اور اسے دیکھتا باہر نکل گیا ڈاکٹرز تیزی سے آگے بڑھے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"تم شادی کب کر رہے ہو؟"

تم نے تو کر لی نہیں تو تم سے کر لیتا اب کوئی اور ڈھونڈنی پڑے گی۔

"انففف۔۔۔مسٹر فاحد۔۔۔۔"باسط کی برداشت یہیں تک تھی یک دم گلاس میز پر رکھتا وہ کھڑا ہوا۔

لوگ اب انہیں کی طرف متوجہ تھے۔

میں بس مزاق۔۔۔۔

"میری بیوی سے اس حد تک فری ہونے کی اجازت نہیں دیتا میں کسی کو۔"

"باسط۔۔۔سب دیکھ ۔۔۔"

لیکن بدلے میں باسط نے اسے جن نظروں سے دیکھا وہ خاموش ہو گئی۔

"ایکسکیوزمی!تم نے آنا ہوا تو آجانا" وہ کہتا بل پے کرتا باہر نکل گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

شاہ۔۔۔۔

مجھے جوٹھا پینا پسند نہیں۔۔۔منت نے حیرت سے اسے دیکھا اور اپنی کرسی کو اس کے ساتھ رکھتے بالکل اس کا ہاتھ تھاما۔

کیا ہوا؟ پریشان ہیں؟

نہیں!

تو پھر؟

کیا پھر؟

یہ لہجہ، یہ سب؟ کیوں؟

مجھ سے پوچھ رہی ہو کیوں؟

"شاید میں نے تمہیں بتایا نہیں تھا تو چلو اب سن لو مجھے مجھ پر شک و شبات کرنے والے لوگ نہیں چاہیے، تم واحد عورت، واحد شخصیت ہو میری زندگی کی جسے میں نے سب مانا اور تم نے مجھ پر یقین نہیں کیا مجھ پر کسی اور کو فوقیت دی۔"

"میں غلطی پر تھی۔۔۔میں معافی۔۔۔"

بس کرو۔۔۔۔معافی جیسے لفظ ناجانے کس بیوقوف نے بنائے ہیں۔۔۔تم نے، تمہارے لہجے نے مجھے ازیت دی ہے۔

تم سے بہتر کون جانتا ہے زندگی کہ تم میرے لیے کیا ہو۔۔۔۔تبریز شاہ کی زندگی کا واحد اثاثہ ہو تم اور تم نے مجھے نہیں چُنا۔۔۔ایک شخص جسے میرے دل نے چُنا اس نے مجھے نہیں چنا وہ اٹھ کھڑا ہوا۔

"شاہ پلیززز۔۔۔۔"

"رونا مت۔۔۔کیونکہ تمہارے آنسو کسی طور تمہاری سزا کو کم نہیں کریں گے۔"

"ٹھیک ہے میری سزا بتائیں۔!" ہاں اس سے غلطی ہوئی تھی وہ سزا کی حقدار تھی۔

"تم پورے دو ہفتے مجھ سے بات نہیں کرو گی میرے قریب نہیں آؤ گی، میرا کوئی کام نہیں کرو گی۔۔۔سمجھ لینا اس گھر میں تم اکیلی ہو۔"

شاہہہہہہ۔۔۔۔۔۔!

اس نے اس کے قریب جاتے اس کے کارلر کو تھاما۔۔۔بے یقینی ہی بے یقینی تھی وہ ششدد رہ گئی تھی اس کی اس سزا پر۔

"آپ ایسا نہیں کر سکتے" ٹوٹا لہجہ تھا۔

"میں ایسا ہی کروں گا۔۔۔یہ سزا ہے تمہاری۔۔۔اس بے یقینی کی جو تم نے مجھے دکھائی۔۔۔تمہادی سزا موت تھی یاد ہو تو۔۔۔اور تمہاری موت یہی ہے مسز شاہ کے تمہیں میں میسر نہ ہوں" وہ کہتا اپنا کوٹ اٹھاتا باہر نکل گیا۔

وہ وہیں کرسی پر بیٹھ گئی اور سر میز پر ٹکا کر زار و قطار رونے لگی۔

"مجھے تم سے محبت نہیں ہے!" اس کی سسکیوں کی آواز چاروں طرف گونجنے لگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Kitab Nagri start a journey for all social media writers to publish their writes.Welcome To All Writers,Test your writing abilities.
They write romantic novels,forced marriage,hero police officer based urdu novel,very romantic urdu novels,full romantic urdu novel,urdu novels,best romantic urdu novels,full hot romantic urdu novels,famous urdu novel,romantic urdu novels list,romantic urdu novels of all times,best urdu romantic novels.

Shiddat E Talab Romantic Novel By Suneha Rauf Last Episode 14 is available here to download in pdf form and online reading.
Click on the link given below to Free download Pdf
Free Download Link
Click on download
give your feedback

مکمل ناول کا لنک چار دن میں سب کو مل  جاے گا

ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔

Copyright reserved by Kitab Nagri

ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇








































































































پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇

ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول

 کیسا لگا ۔ شکریہ


Related Posts

Subscribe Our Newsletter